حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کے دوران کہا: امیر المومنین علی علیہ السلام نے بارہا قرآن کریم کی اہمیت کی جانب اشارہ اور تاکید فرمائی ہے۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے ذیل میں نہج البلاغہ کے خطبہ نمبر 176 کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مولی الموحدین حضرت علی علیہ السلام اس خطبہ میں فرماتے ہیں " اِعلَموا أنَّ هذا القرآنَ هُو النّاصِحُ الّذی لا یَغُشُّ ، و الهادِی الّذی لا یُضِلُّ ، و المُحَدِّثُ الّذی لا یَکذِبُ" یعنی "یاد رکھو کہ یہ قرآن ایسا نصیحت کرنے والا ہے جو فریب نہیں دیتا اور ایسا ہدایت کرنے والا ہے جو گمراہ نہیں ہوتا اور ایسا بیان کرنے والا ہے جو جھوٹ نہیں بولتا"۔
حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: امام علی علیہ السلام نے قرآن کو روحانی بیماریوں اور کفر، نفاق، جہالت اور گمراہی سے نجات کے علاج کے طور پر ذکر فرمایا ہے۔
انہوں نے فلسطین پر حالیہ اسرائیلی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا: مظلوم فلسطینیوں کی ہلاکتوں اور زخمیوں سے بڑھ کر ایک باشعور انسان کے دل کو جو چیز سب سے زیادہ تکلیف دیتی ہے وہ فلسطینی بچوں کی مظلومیت سے بھری فریاد ہے جو اسلامی ممالک کی عدم توجہی کا شکار ہے۔